محبت ہو کہ نفرت ہو، بھرا رہتا ہوں شّدت سے
جدھر سے آئے یہ دریا وہیں کو موڑ دیتا ہوں
یقیں رکھتا نہیں ہوں میں کسی کچے تعلق پر
جو دھاگہ ٹوٹنے والا ہو، اس کو توڑ دیتا ہوں
میرے دیکھے ہوئے سپنے، کہیں لہریں نہ لے جائیں
گھروندے ریت کے تعمیر کرکے چھوڑ دیتا ہوں
Follow Us:
Facebook: Https://Bit.Ly/3kz8I6e
Pinterest: Https://Bit.Ly/32MdcAm
Youtube: Https://Bit.Ly/35blMZO